کوئی انسان اس کا انکار نہیں کر سکتا جادو کیا چیز ہے جو زمین پر کس طرح نازل ہوا اور جادو کس طرح دنیا کے اندر عام ہوا اور جادوگر کے کیا احکامات ہیں جادو کا علاج کیا جادو سے کرانا یہ جادوگر سے کروانا جائز ہے آج یہ سارے سوالات ہمارے ہوں گے اور ان کے جوابات ہوں گے قرآن حکیم سے ثابت ہے
قرآن پاک کے اندر جادو کے متعلق ایک نہیں دو نہیں بیسوں آیات ہیں اور اللہ تبارک وتعالی جن کے اندر ذکر فرماتے ہیں کہ بنی اسرائیل کے اندر جادو عروج پر تھا اور پھر حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں بقاعدہ طور پر جادو کی تربیت دی جاتی تھی اور جادو کے لیے سکول بند ہوتی تھی اسکول سسٹم تھا اور اس میں بڑے بڑے جادوگر اور قاعدہ کی تعلیم دے کر اور اپنے شاگرد دیا کرتے تھے اور مہارت حاصل کرتے تھے
جب فرعون نے موسی علیہ الصلوۃ والسلام کے لیے اپنے دربار میں جادوگروں کو بلایا تو وہ پورے ستر ہزار جادوگر اس نے جمع کئے اب وہ جادوگر آئے اور آ کر انہوں نے جادو کا جو کرتب دکھایا وہ کیوں سجدہ میں گر گئے موسی علیہ السلام کے مجھ کو دیکھ کر اس لیے کہ جادوگروں نے جو رسیاں پھینکی تھی وہ سانپ نہیں بنی تھی بلکہ وہ دیکھنے والوں کو نظر سانپ آرہی تھی درحقیقت وہ رسی قرآن نے کہا سحر اعیون الناس کے انہوں نے جادوگروں نے نظر بد کی تھی اور نظر کو بند کر دیتی
اور بندش کا یہ کمال تھا کہ دیکھنے والے کو صاف نظر آتی تھی جیسے آج کوئی سو روپے کا کاغذ کو سو روپے کا نوٹ بنا دیتا ہے کبوتر بغل سےنکالتے ہے انڈے سے کبوتر نکالنا یہ سب جادوں ہے جو ہے یہ کرتب دکھانے والا آپ کی نظر بندی کرتا ہے ٹائپ کرتا ہے
درحقیقت تمام چیزیں اس لیے نہیں ہوتی ہیں سحرا جو نہیں کرتے ہیں تو موسیٰ علیہ السلام نے جب اپنا عصاء زمین پرپھینکا تو وہ حقیقت میں بن گیا اصلی سانپ وہاںپرجوجادوں گرتھے وہ سارے حیران ہوگئے کہ ہماری تو کیا ہوا صحر۔جادوں ہے لیکن یہ تو درحقیقت سانپ ہے جس نے ساری رسیوں کو نگل لیا تو یہ اصل اللہ کا کوئی ولی ہے نبی ہے سحرجادو کی تربیت اس زمانے میں عروج پر ہوتی تھی
حضرت سلیمان علیہ السلام کے زمانے میں جادو اور عروج پر پہنچا اور دو فرشتے ہاروت اور ماروت زمین پر آئے اور جادو سکھاتے تھے سات کہتے تھے کہ یہ کفر ہے یہ کافر بن جاتا ہے
جادو اس کو کہتے ہیں قرآن میں بین المرء وزوجہ جس کی میاں بیوی میں تفریق ڈالنا دو خاندانوں میں نفرتیں پیدا کرنا تو گھرانوں میں نفرت پیدا کرنا تو انسانوں نے نفرت پیدا کرنا اسے جادو کہا جاتا ہے اور دنیا میں سب سے بڑا جادو ہے نفرت کو پیدا کرنا میاں بیوی میں خاندانوں میں جو
آج ہمارے معاشرے میں عام ہوچکا ہے اکثرلوگ ہمارے پاس آتے ہیں علاج کے لئے بتائیں کہ کس نے جادو ہم پے کیا کون ہمارا حسد بغض کرنے والا ہے تو اسے یہ کہا جاتا ہے کہ یہ علم غیب اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا آپ اپنا علاج کرائیں جو ہم نے آپ کو بتایا کہ فلاں نے جادو کیا فلاناں عمل کیا آپ یقین کر لیں کہ وہ جھوٹا ہے اور وہ کفر کی طرف آپ کو لے کے جا رہا ہے اور نافرمانی کی طرف لے کے جا رہا ہے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جادو جو ہے یہ کفر ہے اور ساحر کافر ہو جاتا ہے اور جادو کرنے والا بھی اسلام سے خارج ہو جاتا ہے اس لیے قرآن و سنت میں جادو کا انکار نہیں ہے جادو ہوتا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو ہوا بخاری شریف کی آیات و احادیث موجود ہیں قرآن پاک کی معلومات سورہ فلق اور ناس بھی موجود ہیں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو ہوا صحابہ کرام پر جادو ہوا اور اسی طرح جو ہے بعد میں اللہ کے نیک بندوں پر جادو ہوا جادو کا انکار یہ بھی قرآن کا انکار ہے کہ جادو کے متعلق آیات قرآن میں ہیں لیکن جادو کا علاج جادوگر سے کرانا یہ قرآن و سنت میں جائز نہیں ہے بعض لوگ کہتے ہیں لوہا لوہے کو کاٹتا ہے تو جو جادوگر سے علاج کرا کے کٹے گا ایسا نہیں ہے جادوگر سے علاج کرا کر مزید آپ اللہ کے نافرمان ہو جائیں گے اور مزید جادو آپ کا بگڑ جائے گا خراب ہو جائے گا ہو جائے گا بلکہ اللہ کے کلام سے قرآنی آیات سے بڑے بڑے جادو اللہ کے فضل سے اللہ رب العزت نےفائدہ ہوا
صرف قرآنی آیات سے قرآن سے ہٹ کر اگر آپ جادو کا علاج کروائے کبھی نہیں ہوگا نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو ہوا ہے زمانے کا جو مدینہ منورہ میں جادوگر طالب علم ناسخ سے بڑے جادوگر نے جادو کیا لیکن اللہ نے دو سورتیں معوذتین نازل کرکے بتلایا قیامت کا علاج صرف قرآن سے ہوگا وہ آخردعوانا عن الحمدللہ رب العالمین
0 comments:
Post a Comment