آج کی پوسٹ میں ہم ان پہلو پر نظر ڈالیں گے جن کی وجہ سے نوجوان لڑکیاں غیر محرم کی طرف متوجہ ہوتی ہیں۔
یہ بات کھلی حقیقت ہے کہ عورت کسی غیر مرد کی جھولی میں اس وقت گرتی ہے جب اس کے اپنے گھر کے حالات اچھے نہیں ہوتے۔ اگر ماں فوت ہو جاتی ہے تو رضاعی ماں محبت نہیں دیتی اگر ماں ان پڑھ ہوتی ہے تو بیٹی کے حالات سے بے خبر رہتی ہے اگر میاں بیوی آپس میں لڑتے جھگڑتے رہتے ہیں تو اولاد کی طرف سے غفلت ہوتی ہے ٗ یا ان پڑھ ماں بات بات میں بیٹی کو ڈانٹتی ہے جبکہ بیٹوں کی ہر بات مانتی ہے ٗ یا بیٹی کو ہر چھوٹی سی غلطی پر کوسنے دیتی ہے حتیٰ کہ وہ بیٹی ماں کے سامنے اپنی کسی غلطی کا اظہار نہیں کرنا چاہتی ٗ یا پھر ماں اپنی بیٹی کو گھر میں اکیلے چھوڑ کر گھر سے باہر چلی جاتی ہے اور ٹیلیفون کا ل پر غیر محرم مرد کو اس کی بیٹی سے بات کرنے کا موقع مل جاتا ہے ٗ یا قریب کے غیر محرم مردوں کو اکیلی لڑکی سے معاشقہ بڑھانے کا موقع مل جاتا ہے ٗ یا خاوند بیوی کو محبت نہیں دے پاتا اور وہ محبت کی بھوکی غیر محرم کی میٹھی آواز پر قربان ہو جاتی ہے ٗ یا خاوند گھر سے دُور رہتا ہے اور بیوی غیر مرد کے چکر میں پھنس جاتی ہے ٗ یا خاوند کا رویہ بیوی کے ساتھ انتہائی سخت ہوتا ہے لہٰذا بیوی کو جہاں سے کھچ پڑے وہ کھچی چلی جاتی ہے۔ یا عورت کو اکیلا باہر جانے کی کھلی اجازت ہوتی ہے ٗ خرید و فروخت کے لئے بازار جاتی ہے اور غیر مرد سے آشنائی کا موقع نکل آتا ہے یا ٗ لڑکی سکول کالج اکیلی جاتی ہے یا سہیلی کے ساتھ جاتی ہے اور راستے میں غیر محرم لڑکے اسے اپنی طرف متوجہ کر لیتے ہیں۔ ایسی تمام صورتحال میں پہلا قصور گھر والوں کا ہوتا ہے کہ وہ لڑکی یا عورت کو غیر محرم کی طرف مائل ہونے کا موقع ہی کیوں دیتے ہیں۔ دوسرا قصور غیر مرد کا ہوتا ہے کہ وہ مختلف ہتھکنڈوں سے عورت یا لڑکی کو محبت کے جال میں پھنسا لیتے ہیں۔ تیسرا قصور عورت یا لڑکی کا اپنا ہوتا ہے کہ اگرچہ حالات ناسازگار سہی مگر وہ غیر محرم کے قریب کیوں آتی ہے ٗ اپنی عزت کا جنازہ نکالتی ہے اور زندگی بھر کی بدنامی کا داغ اپنے ماتھے پر سجاتی ہے۔ جہاں قصور دوسروں کا ہوتا ہے وہاں اپنا بھی ہوتا ہے۔ بقول شاعر
مان لیتا ھوں کردارِ ابن آدم بھی ٹھیک نہیں...!
یہ بات کھلی حقیقت ہے کہ عورت کسی غیر مرد کی جھولی میں اس وقت گرتی ہے جب اس کے اپنے گھر کے حالات اچھے نہیں ہوتے۔ اگر ماں فوت ہو جاتی ہے تو رضاعی ماں محبت نہیں دیتی اگر ماں ان پڑھ ہوتی ہے تو بیٹی کے حالات سے بے خبر رہتی ہے اگر میاں بیوی آپس میں لڑتے جھگڑتے رہتے ہیں تو اولاد کی طرف سے غفلت ہوتی ہے ٗ یا ان پڑھ ماں بات بات میں بیٹی کو ڈانٹتی ہے جبکہ بیٹوں کی ہر بات مانتی ہے ٗ یا بیٹی کو ہر چھوٹی سی غلطی پر کوسنے دیتی ہے حتیٰ کہ وہ بیٹی ماں کے سامنے اپنی کسی غلطی کا اظہار نہیں کرنا چاہتی ٗ یا پھر ماں اپنی بیٹی کو گھر میں اکیلے چھوڑ کر گھر سے باہر چلی جاتی ہے اور ٹیلیفون کا ل پر غیر محرم مرد کو اس کی بیٹی سے بات کرنے کا موقع مل جاتا ہے ٗ یا قریب کے غیر محرم مردوں کو اکیلی لڑکی سے معاشقہ بڑھانے کا موقع مل جاتا ہے ٗ یا خاوند بیوی کو محبت نہیں دے پاتا اور وہ محبت کی بھوکی غیر محرم کی میٹھی آواز پر قربان ہو جاتی ہے ٗ یا خاوند گھر سے دُور رہتا ہے اور بیوی غیر مرد کے چکر میں پھنس جاتی ہے ٗ یا خاوند کا رویہ بیوی کے ساتھ انتہائی سخت ہوتا ہے لہٰذا بیوی کو جہاں سے کھچ پڑے وہ کھچی چلی جاتی ہے۔ یا عورت کو اکیلا باہر جانے کی کھلی اجازت ہوتی ہے ٗ خرید و فروخت کے لئے بازار جاتی ہے اور غیر مرد سے آشنائی کا موقع نکل آتا ہے یا ٗ لڑکی سکول کالج اکیلی جاتی ہے یا سہیلی کے ساتھ جاتی ہے اور راستے میں غیر محرم لڑکے اسے اپنی طرف متوجہ کر لیتے ہیں۔ ایسی تمام صورتحال میں پہلا قصور گھر والوں کا ہوتا ہے کہ وہ لڑکی یا عورت کو غیر محرم کی طرف مائل ہونے کا موقع ہی کیوں دیتے ہیں۔ دوسرا قصور غیر مرد کا ہوتا ہے کہ وہ مختلف ہتھکنڈوں سے عورت یا لڑکی کو محبت کے جال میں پھنسا لیتے ہیں۔ تیسرا قصور عورت یا لڑکی کا اپنا ہوتا ہے کہ اگرچہ حالات ناسازگار سہی مگر وہ غیر محرم کے قریب کیوں آتی ہے ٗ اپنی عزت کا جنازہ نکالتی ہے اور زندگی بھر کی بدنامی کا داغ اپنے ماتھے پر سجاتی ہے۔ جہاں قصور دوسروں کا ہوتا ہے وہاں اپنا بھی ہوتا ہے۔ بقول شاعر
مان لیتا ھوں کردارِ ابن آدم بھی ٹھیک نہیں...!
Please Like, Subscribe, and Follow Me!
Youtube: Islamic Guide of Life
Facebook: Daily Hadith Post
0 comments:
Post a Comment