Friday, 30 September 2022

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:53 am

دنیا کی تاریخ کا سب سے انو کھا واقع واحد بچی جو دو دفعہ پیدا ہوئی جان کر آپ حیران رہ جائیں گے - اسلامک گائیڈ آف لائف

 بچی کو ماں کے رحم سے 20 منٹ تک باہر نکال کر اس کا آپریشن کیا گیا تھا۔جب اس بچی کی ماں مارگریٹ ہاکنز بیمر 16 ہفتے کے حمل سے تھیں تو انھیں پتہ چلا کہ ان کی بچی لینلی ہوپ کی ریڑھ کی ہڈی پر رسولی ہے۔ اس کی وجہ سے بچی کے دل کو خون مناسب طریقے سے نہیں پہنچ پا رہا تھا اور خطرہ تھا کہ اس کا دل کام کرنا چھوڑ دے گا۔جب سرجنوں نے رحم سے باہر نکال کر بےبی لینلی کا آپریشن کیا

تو اس کا وزن صرف 533 گرام تھا (عام طور پر نومولود بچوں کا وزن ساڑھے تین کلو ہوتا ہے)۔ مسز بیمر کے رحم میں جڑواں بچے تھے لیکن ان میں سے ایک بچہ دوسری سہ ماہی میں چل بسا تھا۔ ڈاکٹروں نے ابتداً کہا تھا کہ وہ دوسری بچی کو بھی ضائع کر دیں لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔ جس کے بعد ڈاکٹروں نے بچی کا خطرناک آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس وقت آپریشن کیا گیا اس وقت بچی اور رسولی کی جسامت تقریباً ایک برابر تھی۔مسز بیمر نے سی این این کو بتایا: ’23 ہفتوں میں رسولی اس کے دل کو بند کر رہی تھی،

اس لیے ہمیں فیصلہ کرنا تھا کہ رسولی کو بڑھنے دیا جائے یا پھر اسے زندگی بچانے کا موقع دیا جائے۔ ہمارے لیے یہ فیصلہ بڑا آسان تھا۔ ہم اسے زندگی دینا چاہتے تھے۔’ ’دل رک گیا تھا‘لینلی کی دو اور بہنیں بھی ہیں ٹیکسس چلڈرنز فِیٹل سینٹر کے ڈاکٹر ڈیرل کیس ان ڈاکٹروں میں شامل تھے جنھوں نے بچی کا آپریشن کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ رسولی اتنی بڑی تھی کہ اسے نکالنے کے لیے بہت بڑا شگاف بنانا پڑا۔ انھوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران لینلی کا دل رک گیا تھا لیکن ایک ہارٹ سپیشلسٹ نے انھیں زندہ رکھا جب کہ دوسرے ڈاکٹروں نے رسولی کاٹ کر ہٹا دی۔ اس کے بعد ڈاکٹروں نے لینلی کو دوبارہ ماں کے رحم میں رکھ کر اسے سی دیا۔مسز بیمر نے اگلے 12 ہفتے مکمل آرام کرتے ہوئے بستر پر گزارے،

جس کے بعد چھ جون کو لینلی دوبارہ دنیا میں نمودار ہوئی۔ اس بار اس کا وزن تقریباً ڈھائی کلو گرام تھا۔ ایک بار پھر اس کی ولادت آپریشن کے ذریعے ہی ہوئی۔جب لینلی آٹھ دن کی تھی تو اس کا ایک اور آپریشن ہوا جس میں رسولی کا بقیہ حصہ اس کی ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصے سے ہٹایا گیا۔ڈاکٹر کیس نے کہا کہ بچی اب گھر واپس آ گئی ہے اور اس کی صحت اچھی ہے۔


 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:52 am

نماز میں ایک غلطی جو بہت سارے لوگ کر جاتے ہیں اوروہ ایسی غلطی ہے جس سے نماز نہیں ہوتی - اسلامک گائیڈ آف لائف

وہ ایسی غلطی ہے جس سے نماز نہیں ہوتی ۔اس کو جان کر آپ نماز میں غلطی کرنے سے بچ جائیں گے اور آپ کی نماز رد نہیں ہو گی۔نماز ہر بالغ مرد اور عورت پر فرض ہے اور قیامت کے دن پہلا سوال ہی نماز کا ہوگا ۔

اسی لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی نماز کی سب بڑی اور چھوٹی غلطیاں صحیح کریں تاکہ ہم اس افضل عبادت کو صحیح طرح ادا کرسکیں ۔ سجدے کی حالت میں یہ غلطی کی جاتی ہے جس سے نماز نہیں ہوتی وہ یہ ہے کہ جب بہت سے لوگ سجدہ کرتے ہیںتو وہ اپنے پاؤں زمین سے جدا کر لیتے ہیں زمین سے اٹھا لیتے ہیں ۔ یاد رکھیے گا یہ بہت بڑی غلطی ہے جس کی وجہ سے نماز نہیں ہوتی ہمیں اپنے پاؤں کی انگلیاں زمین پر رکھنی چاہیے سجدہ کرتے وقت ۔کیونکہ سجدے کی حالت میں کم سے کم پاؤں کی ایک انگلی کا زمین پر ہونا فرض ہے

۔ اس کے علاوہ پاؤں کی تین انگلیوں کا زمین کے ساتھ لگانا واجب ہے ۔ اس چیز کی احتیاط نہ کرنے سے آپ لوگوں کی نماز مکروہ ہوجاتی ہے ۔اسی لئے آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی غلطیوں کو سدھارے اور نماز کو صحیح طریقے سے ادا کریں جس طرح اس کے ادا کرنے کا حق ہے


 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:51 am

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کس وجہ سے اس دن کا نام جمعہ رکھا گیا - اسلامک گائیڈ آف لائف

  رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس لئے کہ اس میں تمہارے والد حضرت آدم کی مٹی جمع کی گئی۔ اسی میں بے ہوشی اور اسی میں اٹھنا ہے۔ اسی میں پکڑ ہے اور اسی کی آخری تین گھڑیوں میں ایسی گھڑی ہے جو اس میں اللہ سے دعا مانگو وہ قبول ہوتی ہے۔جمعہ (جمع ہونے کا دن)۔

اسی دن حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد جمع کی جائے گی یا اس وجہ سے کہ حضرت آدم علیہ السلام حضرت حوّا علیہا السلام زمین پر اسی روز ملے تھے (فتح القدیر) یا اسلام میں جب اس کو مسلمانوں کے اجتماع کا دن قرار دیا گیا تو اس کو جمعہ کہا گیا۔ حدیث شریف میں جمعہ کے کئی نام ذکر کئے گئے ہیں۔ سیدالایام (دنوں کا سردار)، خیرالایام (بہترین دن) افضل الایام (زیادہ فضیلت والا دن)،شاھدٌ، (حاضرین کا دن) یوم المزید (نعمتوں کی زیادتی کا دن)

، عیدالمومنین (مسلمانوں کی عید)، زمانہ جاہلیت میں اس دن کو یوم عروبہ (رحمت کا دن) کہا جاتا تھا۔ جمعہ دراصل ایک اسلامی اصطلاح ہے۔ یہود کے یہاں ہفتہ کا دن عبادت کے لیے مخصوص تھا کیونکہ اسی دن خدا نے بنی اسرائیل کو فرعون کے ظلم سے نجات بخشی تھی۔ عیسائیوں نے اپنے آپ کو یہودیوں سے علیحدہ کرنے کے لیے اتوار کا دن از خود مقرر کرلیا۔ اگرچہ کہ اس کا کوئی حکم نہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے دیا تھا نہ انجیل میں اس کا ذکر ہے۔

اسلام نے ان دونوں ملتوں سے اپنی ملت کو ممتاز کرنے کے لیے ان دونوں دنوں کو چھوڑ کر جمعہ کو اجتماع عبادت کے لیے اختیار کیااور اسی بناء پر جمعہ کو مسلمانوں کی عید کا دن کہتے ہیں۔ حضور ﷺ نے اس کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت آدم علیہ السلام اسی دن پیدا کئے گئے اور اسی دن میں جنت میں داخل کئے گئے اور اسی دن جنت سے نکالے گئے اور قیامت اسی دن آئے گی۔ ایک دوسری حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے بارے میں فرمایا اس دن تمہارے باپ آدم پیدا ہوئے

اور اسی دن صور پھونکا جائے گا اور اسی دن لوگ قبروں سے اُٹھائے جائیں گے اور اسی دن سخت پکڑ ہوگی


Please Like, Subscribe, and Follow Me!

Youtube:     Islamic Guide of Life 
Facebook:  Daily Hadith Post

 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:49 am

حضورﷺنے فرمایا :قریب قی امت میں لوگ اپنی بیویوں سے زن ا کرین گے آج واقعی میں ایسا ہو رہا ہے - اسلامک گائیڈ آف لائف

معروف مذہبی سکالرحضر ت ذوالفقاراحمدنقشبندی نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ حضوراکرم ؐ نے فرمایاکہ قرب قیامت میں لوگ ا پنی بیویوں کیساتھ زن اکریں گے ہم نے حدیث پاک پڑھی توہمیں سمجھ نہیں آئی ہم نے اپنے استادسے پوچھاکہ استادجی اس کاکیامطلب ہے ؟.کہ لوگ اپنی ہی بیوی سے زن اکریں گے توانہوں نے فرمایہ کہ ہاں اس کی کئی صورتیں ہیں ایک صورت تواس کی یہ ہے کہ

مردیاعورت کوئی کفریہ بول بو ل دےاورنکاح ٹوٹ جائے اوران کواس کاپتاہی نہیں کہ نکاح ٹوٹ گیاہےیانہیں اورآج کل تویہ بات عام ہے لوگوں کواس بات کاعلم ہی نہیں . مولانافرماتے ہیں کہ فارسی کی فقہی کتاب مالابدامنہ ہم مفتی صاحب سے پڑھ رہے تھےتوجب انہوں نے کلمات کفرپڑھائے توہماری آنکھیں کھل گئیں.اس میںقاری ثنااللہ پانی پتیؒ حضرت نے لکھاہے کہ اگردوبندے گفتگوکررہے تھےایک نے کہاکہ یہ توشریعت کی بات ہےاوراگلے نے جواب ہےاوراگلے نے جواب دیاکہ رکھ پرے شریعت کو…فقدکفر..تووہ آدمی کافرہوگیا.ہمیں چاہیے کہ ہم علماسے پوچھیں کہ کلمات کفرکون کون سے ہیںیہ نہ ہوکہ ہم ایسے جملے بولیں اورکفرکاارتکاب کررہے ہوں ،کئیجملے توبہت عام ہے مثلاً علما نے لکھاہےکہ کسی نے کہاکہ کہاں رہتے ہودوسرے نے کہاکہ فلاں جگہ رہتاہوں. اوخدادے پچھاوڑے..خداکے پچھاوڑے یعنی خداکے پیچھے رہتے ہو…

فقدکفر..تووہ بندہ کافرہوگیا.توان کاعلم حاصل کرناضروری ہےکہ کہیں ہم تواپنی گفتگومیں کوئی ایسی با ت نہیں کہہ جاتےاگر نکاح ٹوٹ گیا تو پھر اپنے زعم میں میاں بیوی رہ رہے ہیں اور زنا کا گناہ لکھا جا رہا ہے توفرمایاکہ مردقریب قیامت میں اپنی بیویوں سے زناکریں گےایک صورت تویہ ہے یہ کفریہ کلمات بیوی بولے توبھی نکاح ٹوٹااوراگرخاوندبولے توبھی نکاح ٹوٹا اور دوسری صورت ایک دوسرے کیساتھ بحث اوریہ توہرگھرکی بات نظرآتی ہے جب شادی ہوئی تومیں بولتاتھااوربیوی سنتی تھی اس نے کہاپھر..پھربچے ہوگئے توبیوی بولتی تھی. اورمیں سنتاتھااس نے کہاپھر..پھرہم دنوں بوڑھے ہوگئے ہم دونوں بولتے تھے اورمحلے والے سنتے تھےبڑھاپے میں بحث اورزیادہ ہوجاتی ہے اوراس میں ہوتاکیاہے مردکی زبان میں کنائے میں طلاق نکل جاتی ہے.کنایہ کہتے ہیں کہ لفظ توطلاق والانہیں بولالیکن بات ایسی کردی کہ مفہوم طلاق والانکلتاہےاس کوکنائے میںطلاق کہتے ہیں

اب یہ گناہ بہت زیادہے’’غصے میں کہہ دیتے ہیں کہ چلی جامجھے تیری کوئی ضرورت نہیںآج کے بعد اس قسم کے الفاظ جس کانتیجہ یہ نکلے کہ تومیر ی بیوی نہیں ہےاب اس قسم کے مسائل کی بھی معلومات حاصل کرنی چاہیے، شریعت کہتی ہے کہ علم حاصل کرو.ایسانہ ہوکہ کنایہ میں طلاق ہوجائے انہیں پتابھی نہ ہواوروہ ساتھ رہ رہے ہوںاورآج تویہ حالات ہیں کہ زبان سے ط لاق کہہ دیتے ہیں ط لاق ہوبھی جاتی ہے پتابھی ہے دونوں کو مگربدنامی ہوجائے گی. پھرایک دوسرے کیساتھ رہ رہے ہوتے ہیں.مولاناصاحب فرماتے ہیں کہ ہمیں ایسے لوگ ملے پانچ وقت کے نمازی،تہجدپڑھنے والا سب نیکی کرنے والا خودا س نے مجھے کہاکہ آج سے 8سال پہلے میں نے اپنی بیوی کوطلاق دیدی تھی غصے میں آکراوربعدمیں ہم نے سوچاکہ وہ بھی نیک ہے اورمیں بھی نیک ہوں بدنامی ہوجائے گی بچے خراب ہوجائیں گے

توبس پھرہم نے دوبارہ اکٹھارہناشروع کردیانہ رشتہ داروں کوپتانہ علماسے پوچھاپھرمیاں بیوی اکٹھارہ رہے ہیں ایک گھرایک کمرے میںتویہ زن اکررہے ہیں.ق ربان جائیں اس سچے نبیؐ کی مبارک زبا ن پرچودہ سوسال پہلے وارن کردیاتھاکہ قرب قیامت میں لوگ اپنی بیویوں سے زناکریں گے.


 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:48 am

ایک غلام اور مالک کا واقعہ رزق اللہ کی ذات دینے والی ہے رزق میں برکت کا واقعہ - اسلامک گائیڈ آف لائف

 یہ ایک مالک اور ایک غلام کا خوبصورت واقعہ ہے مالک اپنے غلام کی تنخواہ میں کیسے اضافہ کرتا ہے اور بعد میں کیانتیجہ نکلتا ہے ۔ ایک غلام تھا ایک دن وہ کام پر نہ گیا تو اس کے مالک نے سوچا کہ مجھے اس کی تنخواہ میں کچھ اضافہ کردینا چاہیے

تاکہ وہ دل جمعی سے کام کرے اور آئندہ غائب نہ ہو اگلے دن مالک نے اس کی تنخواہ سے زیادہ پیسے اسے دیے اور اس نے خاموشی سے رکھ لیےکچھ دن بعد وہ دوبارہ غیر حاضر ہوا تو اس کے مالک نے غصے میں آکر تنخواہ میں کیا گیا اضافہ ختم کردیا اور اس کو پہلے والی تنخواہ دی ۔غلام نے ابھی خاموشی اختیار کی ۔ مالک نے کہا جب میں اضافہ کیا تو تم خاموش رہے اور جب کمی تو پھر خاموش ہوگئے کیوں اب غلام نے جواب دیا جب میں پہلے دن غیر حاضر تھا تو اس کیوجہ میرے بچے کی پیدائش تھی

اور آپکی طرف سے تنخواہ میں اضافے کو میں نے رزق خیال کیا جو اپنے ساتھ لیکر آیا تھا جب دوسری مرتبہ غیر حاضر تھا تو اس کیوجہ میری ماں کی وفات تھی اور آپ کی طرف سے تنخواہ کی کمی کو میں نے وہ رزق خیال کیا جو وہ اپنے ساتھ واپس لے گئی پھر میں اس رزق کے خاطر پریشان ہوں جس کا ذمہ خود اللہ تعالیٰ نے اٹھایا ہوا ہے ۔ یہ بہت خوبصورت واقعہ ہمیں اس پر عمل کرنا چاہیے ۔


 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:47 am

بیٹے سے محبت کا انوکھا واقعہ والدنے بیٹے کے لیےایسا کیوں کیا،آپ بھی جانیں - اسلامک گائیڈ آف لائف

 والدین کے لیے اولاد سے بڑھ کرکچھ نہیں ہوتا، اپنی اولاد کی خوشیوں کے لئے ہرممکن کوشش کرتے ہیں کہ زندگی تمام سہولیات اس کو فراہم کریں،مگر کبھی کبھار والدین کو اولاد کی خوشیوں کی بھاری قیمت چکانا پڑتی ہے جیسا کہ ایک شہری کے ساتھ ہوا۔تفصیل کے مطابق والدین کے لئے اولاد کی خوشیوں سب سے عزیز ہوتیں ہیں

اس لئے وہ اپنی زندگی اپنے بچوں کو خوش رکھنے اور زندگی کی تمام بنیادی ضروریات کے لئے واقف کردیتے ہیں، مگر کبھی کبھار اولاد کی خوشیوں کو خریدنے کے لئے بھاری قیمت بھی اداکرنا پڑتی ہے،اولاد کی پرورش سے لے کران کے بالغ ہونے کے بعد بھی والدین ان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں، اولاد سے محبت کا ایسا انوکھا واقعہ جس نے والد کو کار فروخت کرنے پر مجبور کردیا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانوی بچے کی تفریح والد کو مہنگی پڑی مگر والد نے اپنی محبت کا ثبوت دیتے رقم اداکی

،موبائل گیم کھیلنے کے دوران آن لائن خریداری پر7 سال کے بچے نے پونے 3 لاکھ پاکستانی روپے خرچ کردیے،بل کی ادائیگی کیلیے والد ڈاکٹر محمد مرتضیٰ کو اپنی گاڑی فروخت کرنا پڑگئی،برطانوی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے نے ایک گھنٹے فری گیم کھیلا تھا۔ ہرباپ کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی اولاد کو وہ تمام خوشیاں ملیں جس کی انہیں تمنا ہے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے وہ اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے انہیں وہ خوشیاں فراہم کرنے کی تگ و دو میں لگا رہتا ہے۔


 

Wednesday, 28 September 2022

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 4:39 pm

حضور ﷺ کے بچپن کے وہ واقعات جو آپ بہت کم جانتے ہوں گے - اسلامک گائیڈ آف لائف

حضور نبی کریم ﷺ کی بچپن کی کچھ یادیں آپ کی خدمت میں پیش کریں گے۔ ناظرین ام ِ ایمن کہتی ہیں کہ میں نے ایک یہودی کو بار بار یہ کہتے سنا یہ بچہ اس امت کا نبی ہے اور یہ شہر دارِ ہجرت ہے۔ ناظرین یہ ان دنوں کی بات ہے جب والدہ ماجدہ آپ کو مدینہ طیبہ لا ئی تھیں۔ آپ خود فر ماتے ہیں ۔ ایک بار ایک یہودی نے میری طرف دیکھا اور مجھ سے پو چھا۔ بچے تمہا را نام کیا ہے۔

میں نے جواب دیا ۔ میرا نام احمد ہے۔ پھر میں نے اسے یہ کہتے سنا کہ یہ بچہ اس امت کا نبی ہے ۔ پھر وہ اپنے لوگوں کے پاس گیا اور لوگوں کو اس بات کی خبر دی ۔ لوگوں نے یہ بات میری والدہ کو بتائی۔ وہ میرے بارے میں خوف محسوس کر نے لگیں۔ چنانچہ ہم مدینہ منورہ سے روانہ ہو گئے

ناظرین اس وقت آپ ﷺ عمر مبارک چھ سال تھی۔ ناظرین آپ ﷺ کی عمر مبارک دس سال سے کچھ زیادہ ہوئی تو آپ نے اپنے چچا زبیر کے ساتھ یمن کا سفر کیا۔ ایک وادی میں پہنچے ۔ وہاں ایک طاقتور مست اونٹ کھڑا تھا۔ وہاں کسی شخص کو گزرنے نہیں دے رہا تھا۔ لیکن جب اس نے آپ ﷺ کو دیکھا تو زمین پر بیٹھ گیا اور اپنا سینہ زمین پر رگڑنے لگا۔

آپ ﷺ اپنے اونٹ سے اترے اور اس اونٹ پر سوار ہو گئے۔ یہاں تک کہ آپ ﷺ وہ وادی پار کر لی ۔ پھر اس کو چھوڑ دیا۔ واپس تشریف لا ئے تو راستے میں ایک وادی پانی سے بھری ملی۔پانی پورے زوروشور سے بہہ رہا تھا۔ آپ ﷺ نے اپنے ساتھیوں سے فر ما یا ۔ میرے پیچھے آ ؤ۔ پھر آپ ﷺ اس میں داخل ہو گئے۔ پھر اللہ پاک نے اس پانی کو خشک کر دیا۔

نا ظرین مکہ پہنچ کر جب یہ واقعہ سنا یا گیا تو لوگ پکار اٹھے۔ اس بچے کی عجب شان ہے۔ ناظرین آپ ﷺ فر ماتے ہیں۔ میری پیدائش سے پہلے میری والدہ نے دیکھا کہ اس سے ایک نور ہے ۔ اس سے شام کے محل نظر آنے لگے ہیں۔ ایک دفعہ میں اپنی بھیڑ بکریوں کے غلے میں کھڑا تھا۔ کہ میرے پاس دو آدمی آ ئے

ان کے کپڑے سفید تھے۔ ان کے پاس سونے کا ایک تش تھا وہ برف سے بھرا ہو ا تھا۔ انہوں نے مجھے لٹاتا۔ میرے پیٹ کو چیرا۔ پھر میرے دل کو باہر نکا ل کر اس کو چیرا اور اس میں سے سرخ لوتھڑا نکا ل دیا ۔

پھر انہوں نے میرے دل اور پیٹ کو اسی برف سے ۔۔۔ یہاں تک کہ انہوں نے میرے دل کو واپس پیٹ میں رکھ دیا اور پیٹ کو ویسا ہی کر دیا جیسا کہ پہلے تھا ۔ پھر ایک دوسرے سے کہا ان کی عمر کے دس آدمیوں کا ان سے وزن کرو ۔

انہوں نے مجھے تو لا اور وزن زیادہ ہو گیا پھر کہا بازار سے وزن کر و۔ بازار سے وزن کیا تو وزنی ہو گیا ۔ پھر کہا رہنے دو ۔ پوری امت کے مقابلے میں بھی وزن کیا تو میرا وزن زیادہ نکلا۔


 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 12:58 pm

آٹھ ایسی باتیں جو آپ کو جینا سیکھا دیں - اسلامک گائیڈ آف لائف

جو انسان دوسروں کو شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے حقیقت میں وہ اپنے کردار کی برائیاں دوسروں میں تلاش کرتا ہے۔الفاظ کا چناؤ سوچ کر کریں آپ کے الفاظ آپ کی تربیت خاندان اور آپ کے مزاج کا پتا دیتے ہیں بے لگام الفاظ بے لگام جانور کی مانند ہوتے ہیں ہماری زندگی میں عمر کے ایک خاص حصہ کے بعد ہمیں نئے دوست بنانا نئی چیزیں زندگی میں شامل کرنا عجیب لگتا ہے

حالانکہ یہ قدرتی عمل ہے اور انسانی فطرت ہے ۔نہ جانے کون سی سازشوں کا ہم شکار ہوگئے کہ جتنے صاف دل تھے اتنے داغ دار ہوگئے ۔بدلتی ہوئی چیزیں اچھی ہوتی ہیں مگر یقین کیجئے بدلتے ہوئے اپنے بہت تکلیف دیتے ہیں ہر رشتے کی قدر کیجئے اور خوب کیجئے ایک ایک کر کے سب نے چلے جانا ہے پیچھے بس حسرتیں اور یادیں رہ جاتی ہیں ۔ زندگی میں بڑی بڑی بات پر بھی ہار نہ ماننے الے لوگ کبھی بہت چھوٹی سی بات پر ٹوٹ جاتے ہیں ۔ ایک نفرت ہی ہے جسے دنیا چند لمحوں میں جان لیتی ہے ورنہ چاہت کا یقین دلانے میں تو زندگی بیت جاتی ہے۔ کسی مسلمان کو یہ زیبا نہیں کہ تلاش رزق میں بیٹھ جائے اور دعا ء کرے کہ اے اﷲمجھ کو رزق دے،کیونکہ تم کو معلوم ہے کہ آسمان سے چاندی اور سونا نہیں برستا۔ اگر غیب دانی کے دعویٰ کا خیال نہ ہوتاتو میں کہتا کہ پانچ اشخاص جنتی ہیں : وہ محتاج جو عیالدارمگر صابر ہو۔

وہ عورت جس کا خاوند اس سے راضی اور خوش ہو۔ وہ عورت جس نے اپنے شوہرکا حق مہر معاف کردیا ہو۔ وہ جس کے والدین اس سے خوش ہوں۔ وہ جو اپنے گناہوں سے سچی توبہ کرے۔ ایک دفعہ بکری ذبح کی گئی ،آپ نے غلام سے فرمایاکہ سب سے پہلے میرے پڑوسی یہودی کو گوشت بھیجا جائے،آپ نے باربار یہی تاکید فرمائی۔غلام نے عرض کیا کہ آپ باربار کیوں تاکید فرماتے ہیں ،فرمایا:کہ اﷲ تبارک وتعالیٰ اور اس کے رسول صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلَّم نے باربار اس کے متعلق تاکید فرمائی ہے،اس لیے میں بھی باربار کہتا ہوں۔ ایمان اس کا نام کہ اﷲ واحد کودل سے پہچانے اور زبان سے اس کا اقرار کرے اور حکم شرع پر عمل کرے۔ اگر میں ایسی حالت میں مرجاؤںکہ اپنی محنت وسعی سے اپنی روزی تلاش کرتا ہوں ،تو مجھے اس سے زیادہ پسند ہے کہ اﷲ تبارک وتعالیٰ کی راہ میں غازی ہو کر مروں۔ لوگوں کے ساتھ نیک خُلق آدھی عقل ہے،

حُسن سوال نصف علم ہے اور حُسن تدبیر نصف معیشت ہے۔ کسی کے خُلق پر اعتماد نہ کر،تاوقتیکہ غصہ کے وقت اسے نہ دیکھ لے۔ نیکی کے عوض نیکی حق ادائیگی ہے،اوربدی کے عوض نیکی احسان ہے ۔ جب حلال وحرام جمع ہوں ،تو حرام غالب ہو تا ہے چاہے وہ تھوڑا ہی ساہو۔ بدترین آوازیں دو ہیں راگ اور نوحہ کی۔ عزت دنیا مال سے ہے اور عزت آخرت اعمال سے ہے۔ کم بولنا حکمت ہے،کم کھانا صحت ہے،کم سونا عبادت اور عوام سے کم ملنا عافیت ہے۔ تین چیزیں محبت بڑھانے کا ذریعہ ہیں: سلام کرنا۔ دوسروں کے لیے مجلس میں جگہ خالی کرنا۔مخاطب کو بہترین نام سے پکارنا ۔ قوت فی العمل یہ ہے کہ آج کے کام کل پر نہ اٹھا رکھے جائیں۔اولیات حضرت عمر فاروق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بے شمار چیزیں ایسی ہیں جن کی ابتداء حضرت فاروقِ اعظم رضی اﷲ عنہ نے کی تھی ان میں سے چند یہ ہیں : سال ہجری سے پہلے تعین واقعات کے لیے

عام الفیل اور رومیوں کے سال سے کام لیا جا تایکم ہجری میں حضرت عمررضی اﷲ عنہ نے سال ہجرت کی ترویج کی اور یہ آج تک جاری ہے۔ محکمہ قضاسب سے پہلے آپ نے قائم کیا تھا ،اور ان صحابہ رضی اﷲ عنہم کو قاضی مقرر کیا تھا:قاضی شریح کو کوفہ میں ، ابو موسیٰ اشعری کو بصر ہ میں،قیس بن ابی العاص کو مصر میں۔ وظائف کا سلسلہ آپ نے شروع کیا تھا اور تمام صحابہ وصحابیات رضی اﷲ عنہم اجمعین کی حسب مراتب تنخواہیں مقرر کی تھیں۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین


 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 12:57 pm

سگریٹ چھوڑنا آسان تو نہیں مگر جانئے منٹوں میں اس عادت کو ختم کرنے کا زبردست طریقہ - اسلامک گائیڈ آف لائف

صرف ایک لیموں میں ایسا کیا خاص ہے جو سگریٹ نوشی کی عادت کو منٹوں میں ختم کر سکتا ہے؟ جانیں ایسی ٹپ جو آپ کو بھی معلوم نہیں ۔۔سگریٹ ایک ایسا نشہ ہے جو ایک مرتبہ شوقیہ بھی پی لیا جائے تو اس کی لت لگ جاتی ہے اور اس کو ترک کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ مگر اس کے نقصانات اور سائیڈ افیکٹ اس قدر سنگین اور خطرناک ہیں جن کا کوئی اندازہ نہیں کیا جاسکتا یہ اندر ہی اندر جسم کو آگ کی طرح کھا جاتا ہے،

بہر حال سگریٹ نوشی کے نقصانات تو ہر شخص جانتا ہی ہے کہ اس سے پھیپڑوں کی کاکردگی بری طرح متاثر ہوتی ہے، کھانسی، آنکھوں کی بنائی کا کمزور ہونا، دل کے عارضے میں مبتلا ہونا، بانجھ پن کا شکار ہونا وغیرہ شامل ہیں۔آج ہم آپ کو ایسی خاص ٹپ بتانے جا رہے ہیں جو منٹوں میں سگریٹ نوشی کی عادت چھڑوانے میں آپ کی بہتر مدد کرسکتی ہے ۔ٹپ:۔ ایک لیموں کو کاٹ لیں اور اس کا رس نکال لیں۔۔ پھر اس میں ایک گلاس ٹھنڈا پانی، ایک چمچ نمک، ایک چمچ چینی ڈال کر اچھی طرح مکس کریں۔۔ اب اس میں چند آئس کیوبز ڈالیں اور دن میں جب چاہیں پی لیں۔یہ ٹپ مفید کیوں ؟– یہ ٹپ مفید اس لیئے ہے کیونکہ لیموں میں نکوٹن گم جیسے اینٹی سگریٹ کش کیمیائی مرکبات پائے جاتے ہیں

جو الکلائن خصوصیات سے لیس ہوتے ہیں، اس لیئے جب آپ لمکا یا لیموں کا رس اور شکنجوی پیتے ہیں تو جسم سے نکوٹن گم جیسی رطوبتیں براستہ تھوک اور یورینینٹک طریقے سے خارج ہو جاتی ہیں اور یوں یہ ٹپ اس خطرناک عادت کو چھڑوانے میں مدد دیتی ہے۔


 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 12:56 pm

آپ ﷺ کے بچپن کا واقعہ۔ - اسلامک گائیڈ آف لائف

حلیمہ اپنے ننھے بچے کو گود میں لئے پریشان بیٹھی ہے بچہ مسلسل ر و ئ ے جارہا ہے حلیمہ ہر طرح سے اپنے بچے کو بہلا رہی تھی مگر وہ چپ نہیں ہورہا ہے ایسا معلوم ہورہا ہے کہ بچے کو کوئی تکلیف ہے قریب ہی حلیمہ کا شوہر حارث بھی پریشان نظر آرہا ہے حلیمہ ایک نیک اور رحم دل عورت تھی اور اس کا شوہر بھی ایک محنتی اور ایماندار شخص تھا یہ لوگ ایک چھوٹے سے خوبصورت گاؤں میں رہتے تھے

مگر بہت غریب تھے محنت مزدور ی کر کے جو کچھ حاصل ہوتا صبر شکر کر کے گزارا کر لیتے۔کچھ عرصے بارش نہ ہونے کی وجہ سے درخت اور پودے سوکھ گئے تھے جانور بھی پانی سے محروم تھے ایسے میں نا انہیں خود کھانے کو مل رہا تھا اور نہ ہی ان کے جانوروں کو اس وقت بھی حلیمہ اور ان کے شوہر کے پریشان ہونے کی وجہ یہی تھی کہ ننھا عبداللہ بھوک کی وجہ سے مسلسل روئے جارہا تھا۔ گھر میں جو اونٹی تھی بھوکی ہونے کی وجہ سے اس سے بھی ایک بوند دودھ حاصل نہیں ہوسکتا تھا حارث کو پریشان دیکھ کر حلیمہ نے کہا فکر نہ کرو صبح ہم لوگ شہر جائیں گے اور کچھ نہ کچھ بندوبست ہوہی جائے گا وہاں کی روایت کے مطابق دراصل گاؤں کی خواتین شہر جاتی۔اور ایک ایک بچے کو گود لے لیتی اور اسے اپنے ساتھ گاؤں لے آتی تھیں تا کہ گاؤں کی خالص غذا اور تازہ آب و ہوا میں پرورش کے ساتھ بچہ اپنی زبان پر بھی مہارت حاصل کر لی

اگلی صبح حلیمہ نے سفر کے لئے اپنا سامان لیا اور ننھے عبداللہ کو گود میں لے کر اپنی سرمئی رنگ کی گدھی پر سوار ہوگئی دس خواتین اور مردوں پر مشتمل یہ قافلہ شہر کی طرف روانہ ہوا حلیمہ کی گدھی بھوکی ہونے کی وجہ سے لاغر ہوگئی تھی اور اتنا آہستہ چل رہی تھی۔ کہ قافلے والے کافی آگے نکل جاتے اور رک کر حلیمہ کے آنے کا انتظار کرتے حلیمہ اور حارث بہت خاموشی سے سفر کررہے تھے اسی طرح اس سفر کرتے ہوئے وہ لوگ شہر پہنچ گئے ہر کسی کی خواہش تھی کہ وہ کسی بڑے گھرانے کے بچے کو گود لے مگر ہوا یوں کہ پہلے پہنچ جانے کی وجہ سے ساتھی عورتوں نے اپنے مطلب کے گھر تلاش کر لئے حلیمہ کے پہنچتے پہنچے صرف ایک بچہ رہ گیا تھا وہ ایک یتیم بچہ تھا ۔جسے تمام خواتین نے نظر انداز کر دیا کیونکہ بچہ کا باپ وف ا ت پا چکا تھا بڑھے دادا عمر کے حصے میں جو زیادہ زندہ رہنے کی امید نہ رکھتے تھے

جہاں تک والدہ کا تعلق تھا وہ بھی کچھ زیادہ مالدار نہ تھی اس بچے کی وراثت میں بھی کوئی بہت زیادہ مال و دولت نہ تھا غر ض ایک طرف غریب بچہ تھا اور دوسری طرف غریب ترین دائی تمام عورتوں کو بچے مل گئے اور روانگی کی تیاریاں ہونے لگی ایسے میں حلیمہ نے اپنے شوہر سے مشورہ کیا کہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ بچہ لیئے بغیر واپس جانا اچھا نہیں لگتا۔اس لئے میں اس یتیم بچے کو ہی لے آتی ہوں شوہر نے جواب دیا جیسا چاہو کرو۔کیا معلوم اللہ اس کے ذریعے ہی ہم پر رحمت نازل کر دے حلیمہ اس وقت واپس بچے کے دادا کے پاس گئی اور ان سے بچے کو مانگا دادا نے بچے کی والدہ کے پاس حلیمہ کو بھیج دیا حلیمہ نے جو بچے کو دیکھا تو وہ عام بچوں سے زیادہ خوبصورت تھا انہوں نے بچے کو گود میں لے کر اسے پیا رکیا اور گود میں لئے اسے اپنی سواری کے پاس آگئی اور واپسی کا سفر شروع کیا ابھی کچھ ہی دیر چلے تھے

کہ ساتھی عورتوں کی آواز آئی کہ ذرا آہستہ چلو ہمارا بھی خیال کرو اے حلیمہ کیا یہ وہی سواری نہیں جس پر تم شہر آئی تھیں اور جسے ایک قدم چلنا بھی مشکل تھا یوں یہ لوگ اپنے علاقے بنی سعد میں واپس پہنچے حلیمہ کے شوہر نے جب اپنی اونٹنی کو دیکھا تو اس کے ت ھ ن دودھ سے بھرے ہیں انہوں نے اس کا دودھ دوہا اور اسے خود بھی پیا حلیمہ کو بھی پلایا اور حلیمہ کے بچے اور اس یتیم بچے کو بھی اس کے بعد تما م جانوروں کو چرنے کے لئے میدان میں چھوڑ دیا۔مگر بارش نہ ہونے کی وجہ سے ہر جگہ سوکھی پڑی تھی نہ ہی کہیں سبزہ تھا۔اور نہ ہی پانی کی ایک بوند جانوروں کو ٹھیک طرح چارہ نہ ملنے کی وجہ سے بے چارے لاغر ہورہے تھے اور ان میں سے کوئی بھی ایک قطرہ دودھ نہیں دے رہا تھا مگر یہ کیا لوگوں نے حیرت سے دیکھا کہ حارث کی بکریاں بھی انہیں جانوروں کے ساتھ گئیں تھیں اور انہی میدانوں میں گئی تھی

جہاں دوسرے جانور گئے تھے مگر دوسرے جانوروں کے برعکس ان کے ت ھ ن دودھ سے بھرے ہوئے تھے اور پیٹ چارے اور پانی سے ۔ یہ ایک دن نہیں ہوا ۔ دوسرے دن بھی یہی ہوا آخر تیسرے دن لوگ ایک دوسرے سے بول پڑے کہ تم اپنے جانوروں کو اسی جگہ کیوں نہیں چرانے لے جاتے جہاں حلیمہ اور حارث کے جانور جاتے ہیں۔ مگر انہیں یہ نہیں معلوم تھا کہ یہ چراگاہ کا کمال ہے یا کسی اور کی برکت اور یہ برکت کوئی ایک دن کی بات نہ تھی بلکہ روزانہ کا معمول تھا۔دودھ میں برکت اور رزق میں فراوانی بچہ عام بچوں کی نسبت اچھی صحت اور مضبوط جسم کا تھا اور نو ماہ میں بہت صاف گفتگو کرنے لگا تھا جب دوسال مکمل ہوئے تو بچے کو وہاں کے قاعدے کے مطابق اس کی والدہ کے پاس لے گئے اور خواہش ظاہر کی کہ یہ بچہ کچھ عرصہ اور ہمارے پاس رہے تا کہ شہر کی بیماریوں اور وباؤں سے محفوظ رہے دراصل دونوں میاں بیوی بچے سے محبت کرتے ہی تھی

ساتھ ہی اپنی ساری خوشحالی کا سبب اس بچے کو سمجھتے تھے بچے کی والدہ پہلے تو راضی نہیں ہوئی مگر برابر اصرار کرنے پر راضی ہوہی گئی۔اور وہ دونون بچے کو واپس اپنے قبیلے بنی سعد میں لے آئے مگر کچھ ایسا واقعہ پیش آیا کہ حارث اور حلیمہ ایک دم گھبرا گئے اور فیصلہ کیا کہ بچے کو جتنی جلدی ممکن ہو اس کی والدہ کے پاس پہنچا دیا جائے تو حلیمہ نے بہانا کر کے بچے کو والدہ کو واپس کرنا چاہا لیکن انہیں اس بہانے سے تسلی نہ ہوئی اور دراصل وجہ حلیمہ کو بتانی ہی پڑی اور اب بچہ اپنی ماں کے پاس اور چچاؤں اور پھوپھیوں کے درمیان رہ رہا تھا کہ چند سال بعد والدہ کا سایہ اٹھ گیا۔اب دادا اس کا اور بھی زیادہ خیال رکھنے لگے اور ان کی محبت پہلے سے بھی زیادہ بڑھ گئی مگر دادا دن بدن کمزور ہورہے تھے اور ضعیفی بھی بڑھ گئی تھی اور یوں ایک دن دادا بھی اپنے لاڈلے پوتے کو چھوڑ کر اپنے رب کی طرف چلے گئے۔

اب اس معصوم بچے کو اس کے چچا جان اپنے بچوں سے بھی زیادہ محبت سے پرورش کرنے لگے چچا جان کی آمدنی بہت تھوڑی تھی وہ بکریاں پال کرگزر اوقات کرتے تھے ننھے بچے کو بکریوں کی نگرانی کے لئے ساتھ لے جاتے اور یوں ننھا بچہ نو سال کا ہوگیا ایک دن سوداگروں کا ایک قافلہ شام جا رہا تھا تو چچا اور ان کا معصو بھتیجا بھی اس قافلے کے ساتھ چلے گئے راستے میں جہاں قافلے کے لوگ کچھ دیر آرام کیا کرتے تھے ٹھیک اسی جگہ ایک عیسائی عبادت گاہ تھی جہاں ایک عیسائی عبادت گاہ کا نگران جسے راہب کہتے ہیں عبادت کر رہا تھا جو ان دستاویزات کا محافظ بھی ہوتا تھا جو نسل در نسل اس عبادت گاہ میں چلی آرہی تھیں اور یہ راہب بھی ان دستاویزات اور ان میں بیان کی گئی باتوں سے بخوبی واقف تھا۔اب جو یہ قافلہ جس میں یہ دونوں چچا بھتیجا تھے عبادت گاہ سے ذرافاصلے پرآکر ٹھہرا تو راہب نے قافلے پر ایک نظر ڈالی

اور ایک دم ہی چونک پڑا کیونکہ جب وہ دور قافلے کو آتا دیکھ رہا تھا تو اسے بادل کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا اس قافلے کے اوپر سایہ کیا ہوا نظر آیا تھا مگر اس نے محض ایک اتفاق سمجھا مگر اب جب کہ قافلہ بالکل رک چکا تھا اور مختلف درختوں کے سائے میں اس قافلے کے لوگ آرام کر رہے تھے تو ایسے ہی ایک درخت کے اوپر یہ بادل کاٹکڑا بھی ٹھہر گیا تھا اور یہ دیکھ کر راہب جو پہلے بڑی دلچسپی کو قافلے کو آتا دیکھ رہا تھا اب ایک دم ہی چونک گیا اور پھر اس عیسائی راہب کے تجسس نے مزید زور پکڑا کہ اس کے ذہن میں ایک تجویز بھی دے گیا راہب نے اس قافلے والوں کو کھانے کی دعوت دی۔اور کہلوایا کہ میری خواہش ہے کہ تم میں سے ہر ایک جوان بوڑھا غلام یا آزاد میرے یہاں کھانے کے لئے آئے سب قافلے والے دعوت میں شرکت کے لئے عیسائی راہب کے یہاں پہنچے جیسے جیسے لوگ عبادت گاہ کے اندر داخل ہورہے تھے۔

عیسائی راہب ہر ایک چہرے کو غور سے دیکھتا لیکن جو بات وہ ان لوگوں میں تلاش کررہا تھا وہ اسے نہیں مل رہی تھی غالبا تمام لوگ نہیں آئے راہب کو خیال آیا کہ میں نے کہا تھا کہ کسی کو چھوڑ کر مت آنا راہب نے قافلے والوں سے کہا کہ ایساکوئی بھی نہیں ہے جسے ہم نے پیچھے چھوڑا ہو سوائے ایک لڑکے کے جو ہم میں سب سے چھوٹا ہے قافلے والوں نے جواب دیا اس کے ساتھ اس طرح کاسلوک نہ کرو۔اور اسے بلاؤ اس کا یہاں آنا ضروری ہے راہب نے قدرے نارضگی سے کہا کہ اس پر قافلے والوں کا شرمندگی کا احساس ہوا اور وہ لڑکے کودعوت پر بلالائے لڑکے کے چہرے پر ایک نظر ڈال کر ہی راہب کو اپنی تلاش مل گئی کھانے پینے کاسلسلہ شروع ہوا راہب لڑکے کے چہرے کا جائزہ لیتا رہا کھانے کاسلسلہ ختم ہوا تو راہب کم عمر مہمان کے پاس بیٹھ گیا اور مختلف سوالات کرتا رہا نوعمر لڑکا بڑے مناسب اور صاف گوئی سے جوابات دیتا رہا

اور کسی قسم کی جھجھک محسوس نہ کی اس نے اس کی عبا کاندھے سے اٹھا کر پیٹھ دیکھنے کی خواہش کی اسے بچے کی باتوں سے یقین آگیا تھا مگر مطمئن ہونا چاہتا تھا۔ بچے کی پیٹھ پر نشان دیکھنے کے بعد راہب نے اس کے چچا سے سوال کیا۔بچے سے تمہارا کیا رشتہ ہے چچا نے جو کہ اپنی ولاد سے بڑھ کر اس کی پرورش کی تھی اس لئے جواب دیا کہ یہ میرا بیٹا ہے یہ تمہارا بیٹا نہیں ہے راہب نے پورے یقین سے کہا کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ اس کا باپ زندہ ہو یہ میرے بھائی کا بیٹا ہے چچا نے جواب دیا پھر اس کا باپ کہا ں گیا راہب نے ایک اور سوال چچا سے کیا وہ ان ت ق ا ل فرما گئے تھے جب اس کی پیدائش نہیں ہوئی تھی یہ بالکل سچ ہے راہب نے فورا تصدیق کی اپنے بھائی کے بیٹے کو فورا اپنے ملک لے جاؤ اور یہودیوں سے بچا کر رکھو میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں ۔کہ اگر وہ اسے دیکھ لیں اور جو کچھ میرے علم میں ہے وہ بھی جان جائیں تو اس کو نقصا ن پہنچ سکتا ہے

تمہارے بھائی کے اس بیٹے کے لئے قدرت نے اپنے خزانے میں بڑی عظمتیں سنبھال کر رکھی ہوئی ہیں راہب نے اپنی تعلیمات کے مطابق صاف صاف چچا جان کو ہر بات بتائی اور پھر وہ وقت بھی آیا جب اس لڑکے کو اللہ نے اپنے آخری نبی ﷺ کی حیثیت سے منتخب کیا جی ہاں محمد ﷺ ہمارے پیارے نبی ﷺ جنہوں نے اپنی تمام زندگی اس فرض کو انجام دینے میں لگا دی جس کے لئے اللہ تعالیٰ نے انہیں بھیجا تھا ہماری دعا ہے اللہ پاک ہمارے نبی محمد ﷺ پر ہماری طرف سے لاکھوں کروڑوں درود و سلام نازل فرمائے ۔آمین


 

Tuesday, 27 September 2022

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:16 am

صبح کا آغاز اس دُعا سے کریں سارا دن کامیابی آپ کے قدموں میں ہوگی - اسلامک گائیڈ آف لائف

 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ جو شخص اس دعا کو دس بار پڑھے گا وہ گناہوں سے ایسا پاک ہوجاتا ہے جیسا کہ اسی دن پیدا ہوا تھا اور مزید فرماتے ہیں کہ دنیا کی ستر بلاؤں سے عافیت بھی دی جاتی ہے یعنی جو شخص اس دعا کو دس بار پڑھے گاتو دنیا کی ستر بلاؤں سے اس کی حفاظت ہوجائے گی جس میں چند کاآپ نے ذکر فرمایا

جنون یعنی پاگل پن جذام اور برص یعنی کوڑھ اورریح وغیرہ یعنی جو گیس کے مسائل ہوتےہیں ۔دعا یہ ہے : بسم اللہ الرحمن الرحیم لا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم ۔یہ دعا ہے جس کی فضیلت حضرت انس ؓ نے بیان فرمائی ہے آپ نے صبح کے وقت دس بار اس دعا کو پڑھنا ہے اول و آخر ایک ایک مرتبہ درود پاک پڑھنا ہے آپ کا ہر کام بنے گا اور دن بھر آپ شیطان سے محفوظ رہیں گے درود پاک آپ کوئی بھی پڑھ سکتے ہیں درود ابراہیمی پڑھنا چاہیں تو وہ بھی پڑھ سکتے ہیں تو درود ابراہیمی ہی پڑھنا ضروری نہیں ہے یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ کونسادرودپاک پڑھنا چاہتے ہیں سب سے چھوٹا درود پاک یہ ہے صلی اللہ علیہ وسلم کوئی بھی آپ نے وظیفہ کرنا ہوتو آپ یہ درود پاک اس کے اول و آخر پڑھ سکتے ہیں ۔

عورتیں اپنے خاص دنوں میں وظائف کرسکتی ہیں ہم نے پوری تحقیق کے ساتھ علمائے کرام سے رہنمائی لینے کے بعد آپ تک یہ بات یہ مسئلہ پہنچا دیا ہے اللہ تبارک وتعالیٰ کے جتنے بھی وظائف ہیں یعنی اسماء الحسنیٰ کے جتنے بھی وظائف ہیں صرف منہ کی کلی کریں اور اس وظیفہ کو کرلیں اب رہی یہ بات کہ قرآن پاک سے کوئی وظیفہ کرنا ہےتو قرآن پاک کی اگر کوئی بھی آیت مبارکہ ہے تو ایسی عورت اس کو وظیفہ کی نیت سے یا دعا کی نیت سے پڑھ سکتی ہے خلاصہ یہی نکلتا ہے کہ عورتیں اپنے خاص دنوں میں وظائف کرسکتی ہیں ۔دوسرا وظیفہ اللہ تبارک وتعالیٰ کا بہت ہی پیارا نام ہے اور بہت ہی آسان وظیفہ ہے اگر کوئی شخص صبح کے وقت اس اسم مبارکہ کو سو مرتبہ پڑھ لے سورج نکلنے سے پہلے پہلے یہ عمل کرنا ہے

تو آپ نے سورج نکلنے سے پہلے پہلے اس اسم مبارکہ کو لازمی پڑھنا ہے انشاء اللہ عزوجل اس کی برکت سے ہر قسم کے دُکھ اور تکلیف سے محفوظ رہیں گے تو وہ اللہ تبارک وتعالیٰ کا نام یہ ہے کوئی بھی وظیفہ کرنا ہے تو آپ نےا پنے تلفظ کو لازمی ٹھیک طور پر ادا کرنا ہے الفاظ کے تلفظ کسی سے درست کروالیں اور اگر کوئی نہ ملے تو انٹرنیٹ سے اس کے تلفظ ٹھیک کرلیں آج کل ریکارڈنگز مل جاتی ہیں تو یہ اللہ تبارک وتعالیٰ کا نام ہے یَابَاقِیُ سورج نکلنے سے پہلے آپ نے سو مرتبہ اس کو پڑھنا ہے انشاء اللہ عزوجل اگر اللہ تبارک وتعالیٰ نے چاہا تو آپ ضرور دکھوں اور تکالیف سے محفوظ ہوجائیں گے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین


 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:15 am

تین کھجور پر چھےقرآنی آیات پڑھ کر کھالیں اللہ پاک انشاءاللہ اولادجیسی نعمت سے نوازیںگے - اسلامک گائیڈ آف لائف

خواتین حمل کے حوالے سے بہت پریشان ہوتی ہیں۔ خاص طور پر جب شادی کو زیادہ عرصہ گزر چکاہو۔ اسی حوالے سے تین کھجوروں کا عمل آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں۔ صرف تین کھجوریں اگر عورت اس طریقے سے کھالیتی ہے جو طریقہ آپ کو بتائیں گے انشاءاللہ ! اللہ کے کرم سے حمل ٹھہر جائے بلکہ

اللہ تعالیٰ آپ کو اولاد کی نعمت سے نواز دے گا۔ آجکل اولاد کے مسائل بہت زیادہ ہیں۔ ہر شادی شدہ کی یہ کوشش ہوتی ہے۔اللہ تعالیٰ شادی کے بعد انہیں اولاد کی نعمت سے جلد از جلد نواز دے ۔ اگر کوئی مسائل آرہے ہوں تو خواتین بہت زیادہ پریشان ہوجاتی ہیں۔ ایک خاتون نے سوال کیا کہ ان کی اولاد ہوگی یا نہیں اس حوالے سے کوئی قرآنی عمل بتائیں ۔ اس کا جواب ہے ۔ ایک قرآنی عمل ہے جو پرانے وقتوں کی جوبزرگ خواتین ہیں ۔وہ کیاکرتی تھیں۔ اس کے ساتھ نہ صرف ان کو یہ پتہ چل جاتا تھا کہ علاج کی ضرورت ہے یا پھر کوئی اور مسئلہ ہے اس عمل کے کرنے سے نہ صرف آپ کو یہ پتہ چل جائے گا بلکہ یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے ؟

اللہ تعالیٰ آپ کلام مبار ک قرآن مجید میں بہت سے مسائل کا حل دیا ہے۔ اگر اولاد کے ہونے یا نہ ہونے کا پتہ چلانا ہو تو یہ سورت مبارک پڑھ کر عمل کریں۔ اگر کسی بے اولاد عورت کے بارے میں یہ معلوم کرنا ہو اس کے ہاں اولاد ہوگی یا نہیں تو یہ عمل کریں۔ باوضو حالت میں سات مرتبہ ” سورت المزمل ” پڑھ کر دودھ پر دم کریں۔یہ عمل اس وقت کریں جب عورت ایام سے فارغ ہوکر غسل کے بعد روزہ رکھے۔ عورت کسی دودھ سے روزہ افطار کرے ۔ اس کے بعد تھوڑا جو کھاناہے وہ کھائے۔ لیکن جو افطار کرنا ہے وہ دودھ سے کرنا ہے۔ دودھ ہی پیناہے۔ ایک کپ ہو یا ایک گلاس۔ بڑا کپ ہونا چاہیے ۔ اگر بڑا گلاس نہیں پی سکتی تو آدھا گلا س پی لے۔ اگر عورت کودودھ ہضم ہوگیا۔ تو یہ مثبت نشانی ہے۔

انشاءاللہ ! اللہ تعالیٰ آپ کو اولاد کی نعمت سے نوازے گا۔ اور اسی کے ساتھ ساتھ اپنا علاج بھی کروائیں اور رپورٹ بھی کروائیں۔ بفضل تعالیٰ اولاد کی نعمت سے سرفراز ہوں گی۔ اگر دودھ ہضم نہ ہو تو اس کے ہاں کوئی مسئلہ ہے۔ کوئی ایسی بیماری ہے یا کوئی اس قسم کا اندرونی مسئلہ ہے۔ جس کو علاج کی ضرورت ہے۔ اس کا باقاعدہ چیک اپ کروائیں۔ اب آپ کو تین کھجوروں والا وظیفہ بتاتے ہیں۔ یہ آپ نے کرنا ہے انشاءاللہ! کسی بھی دوائی یا کسی بھی چیز کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ خاتون اور مرد دونوں یہ وہ کھجوریں کھائیں ۔انشاءاللہ! اللہ تعالیٰ آپ کو اولاد کی نعمت سے نواز دے گا۔ یہ بہت مجرب ہے۔ جو لوگ اولاد نہ ہونے کی وجہ سےپریشان ہیں۔ آپ پورے یقین کے ساتھ عمل کریں۔

یہ قرآنی عمل ہے۔ اللہ تعالیٰ بہت مہربان ہے۔ وہ آپ کی دعا ضرور قبول فرمائے گا۔ آپ نے تین عدد کھجوریں لینی ہے۔ اور پھر اس کے اوپر “سورت الذریت ” کی پہلی چھ آیتیں آپ نے سو مرتبہ پڑھنی ہے۔ جب آپ چھ آیتیں مکمل پڑھ لیں۔ تو وہ ایک دفعہ گنتی کرنی ہے تو اسی طریقے سے مکمل چھ آیتیں پڑھتے ہوئے سو مرتبہ آپ نے آیات مکمل کرکے دم کرلینا ہے کھجوروں پر۔ اول وآخر درود پاک پڑھناہے۔ عمل ہونے کے بعد اسی طرح دوسری کھجور لینی ہے۔ اور اس پر پھر یہی عمل دہرانا ہے۔ آپ نے باری باری ایک ایک کھجور پر کرناہے۔ چھ چھ آیات کو سو مرتبہ پڑھ کر اول وآخر دورد پاک پڑھ کر ایک کھجور پر کرنا ہے ۔ پھر دوسری کھجور پر کرنا ہے

اور پھر اسی طرح تیسری کھجور پر عمل کرکے دم کرناہے۔ تینوں کھجوروں پر عمل کرنے کے بعد یہ کھجوریں عورت نے تین کھانی ہیں۔ اور تین مرد نے کھانی ہے۔ میاں بیوی دونوں استعمال کریں۔ انشاءااللہ ! اس عمل کے کرنے سے نہ صر ف اللہ تعالیٰ اولا د کی نعمت سے نواز دے گا۔ بلکہ خاتون کو حمل بھی ٹھہر جائے گا۔ اور خیریت سے اولاد بھی اللہ تعالیٰ آپ کو عطا فرمائے گا۔ بانجھ پن ہے وہ دور ہوجائےگا۔ کوئی اور مسئلہ ہے چاہے وہ جسمانی ہے ۔ روحانی ہے ۔ ہر قسم کا مسئلہ آپ کا حل ہوجائے گا۔ اس عمل کو اللہ پر پورے یقین کے ساتھ کرناہے


 

Monday, 26 September 2022

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:11 am

بد نظری کی علامات اور قرآنی علاج - اسلامک گائیڈ آف لائف

اسلام علیکم آج میں جس موضوع پربات کرنے جا رہاہوں بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ آج میں آپ کو نظرے بد کی کچھ علامات بتانے جا رہا ہوں۔ کہ جو نظر بد لگ جاتی ہے تواس کی کیاعلامات ہیں۔ اوراگر آپ میں یہ علامات ہوں توآپ رسول ﷺ کی بتائی ہوئی چیزوں اورقرآن کی بتائی ہوئی آیات سے کیسے اس کا علاج کر سکتے ہیں۔

نظر بد کی جوعلامات بتانے جا رہاہوں ان کوظرورپڑہے گا اگرایسی علامات آپ کو ظاہر ہو رہی ہیں تو آپ سمجھے کہ آپ نظربدکا شکار ہیں۔ اس چیزکوآپ نظراندازمت کریں کیونکہ 1400 سال پہلے ہمارے نبی ﷺ نے فرما دیا تھا کہ نظر بد ایک اچھے اور صیحت مند انسان کو قبرکے منہ میں داخل کر دیتی ہے۔ اور انٹ کوہڈیاں میں داخل کر دیتی ہے۔ آپ ﷺ نے اس دور میں انٹ کی مثال اس وجہ سے دی کے اس دور میں لوگ اونٹ کو تگرا رکھتے تھے آپ ﷺ نے امت کو بتا دیا کہ نظر ایسے صیحت مند اونٹ کو ایسے گال سار کررکھ دیتی ہے جیسے ہڈیاں سے پکا ہوا گوشت ہو۔ اور آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سب سے زیادہ مرنے والوں کی تعداد نظرے بد سے ہوگی۔

آپ کو کچھ علامات بتانے جا رہا ہوں اگر آپ کو ایسا ہو تو آپ سمجھ جائیں کے آپ نظرے بد کا شکار ہیں۔ نظر جادو سے زیادہ خطرناک ہے نظر بد کی علامات یہ ہیں درد کا آنکھوں اور کنپٹیوں سے شروع ہو کر سر کی جانب پھیلنا۔ اور پھر کندھوں سے اترتے ہوئے ہاتھ پاوں کے کناروں میں پھیل جانا جسم پر عموما چہرے کمر اور رانوں میں سرخ نیلے دانوں کا بکثرت نکلنا یا دھبے بننا بکثرت پیشاب کا آنا اور قضائے حاجت کیلئے جانا بہت زیادہ پسینہ آنا خصوصا ماتھے اور کمر میں دل کی دھڑکن کا کم یا زیادہ ہونا دل ڈوبتا محسوس ہونا اور موت کا خوف چہرے کا زردی مائل ہو جانا پڑھائی اور کام سے دل کا اچاٹ ہو جانا حافظے کا کمزور ہونا

اور بے توجھگی رہنا سوتے میں یا دم کے درمیان آنکھیں دیکھنا یا کسی کو ٹکٹکی باندھ کر اپنی طرف دیکھنا جسم میں خارش اور چیونٹیاں رینگتی محسوس کرنا آنکھوں کا شدت سے پھڑپھڑانا جھپکنا جسم کا بہت زیادہ گرم رہنا انسان کا اپنے آپ سے لاپرواہ ہو جانا خصوصا عورتوں کا اپنی آرائش و زیبائش سے بے نیاز ہو جانا بچوںکا ماں کا دودھ نہ پینا بہت زیادہ رونا پلکوں اور بھنووں پر بوجھ جوڑوں میں بوجھ محسوس کرنا رشتے کی بندش ہو جانا اولاد نافرمان ہو جانا کپڑے کاکٹ جانا یہ وہ علامات ہیں اگر یہ علامات آپ پر ہو رہی ہوں تو آپ سمجھ جائیں کہ یہ نظرے بد کی وجہ سے ہے۔ اگر آپ پر یہ علامات ہیں تو آپ اس کو نظرانداز مت کریں اگر آپ ان چیزوں کو نظر انداز کریں گے

تو یہ آپ کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ تبلیغ اسلام کے موقع پر کفار نے آپ ﷺ کو نظر لگانے کی بہت زیادہ کوشش کی لیکن اللہ پاک نے آپ ﷺ کو اپنی حفاظت میں رکھا اور کفار نکام ہو گئے۔ ایک واقع ہے کہ ایک دفعہ آپ ﷺ نماز پڑھ رہے تھے۔ اس سے فارغ ہو کر تلاوت کرنے لگے اتنے میں ایک کافر آیا جس کے بارے میں مشہور تھا کہ اس کی نظر بہت زیادہ لگ جایا کرتی تھی اس نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ آپ ﷺ کو نظر لگانے کی کوشش کی تو آپ ﷺ نے لا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلا باللَّهِ پڑھا جس سے وہ کافر ناکام ہو کر واپس چلا گیا۔ نظر لگنا حق ہے اور احادیث ِ مبارکہ سے یہ بات ثابت ہے جیسا کہ ذیل کی احادیث سے ثابت ہوتا ہے اوراحادیث ِ مبارکہ میں اس کے مختلف علاج منقول ہیں

ایک یہ کہ جس شخص کی نظر لگی ہو اسے کسی برتن میں وضو یا غسل کرایا جائے اور وضو یا غسل کا پانی اس شخص پر ڈالا جائے جسے نظر لگی ہو اس سے انشاء اللہ نظر کا اثر زائل ہو جائے ،۔ دوسرا علاج یہ کہ دعائیں یا آیاتِ قرآنیہ پڑھ کر اس پر دم کیا جائے ایک دعا یہ ہے کہ: اور سب سے بہتر علاج یہ ہے کہ معوذتین(سورت الناس اور سورت الفلق)پڑھ کر نظر لگنے والے پر دم کیا جائے ان شاء اللہ ایسا کرنے سے نظر کا اثرزائل ہو جائے گا، اسی طرح اگر دیکھنے والا کسی اچھی چیز کو دیکھ کر ماشاء اللہ کہے تو ایسا کرنے سے نظر کا اثر نہیں ہوگا ۔ اچھی بات کو شیئر کرنا صدقہ جاریا ہے اس نظر بد کے علاج کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں


 

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 11:09 am

مردوں کو جنت میں حوریں ملیں گی، عورتوں کو کیا ملے گا؟ جنت میں کنواری فوت ہوجانے والی لڑکی کس کی بیوی بنے گی ؟ جانئے - اسلامک گائیڈ آف لائف

نیک عورت اگر شادی شدہ ہے تو جنت میں اپنے جنتی شوہر کے ساتھ رہے گی اور شوہر کو ملنے والی حوروں کی سردار ہوگی، اوراللہ تعالیٰ اس عورت کو ان سب سے حسین وجمیل بنائیں گے اور وہ میاں بیوی آپس میں ٹوٹ کر محبت کرنے والے ہوں گے۔

اور اگر دنیا میں عورت کے متعدد شوہر ہوں یعنی عورت نے اپنے شوہر کے انتقال یا اس کے طلاق دینے کے بعد دوسری شادی کرلی ہو یعنی اس عورت نے دو یا اس سے زیادہ شادیاں کی ہوں تو وہ جنت میں اپنے کس شوہر کے ساتھ رہےگی ؟ اس بارے میں مختلف اقوال ہیں : (1) اس عورت کو اختیار دیا جائے گا کہ جس کے ساتھ اس کی زیادہ موافقت ہو اس کو اختیار

کرلے۔(2) وہ عورت آخری شوہر کے ساتھ رہے گی۔حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : عورت کو اس کا آخری شوہر ملے گا۔(3) عورت اس شوہر کے ساتھ رہے گی جس نے دنیا میں اس کے ساتھ اچھے اخلاق کا برتاؤ کیا ہواور وہ شوہر جس نے عورت پر ظلم کیا ہوگا ، اس کو تنگ کیا ہوگا وہ اس عورت سے محروم رہے گا۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ایک روایت میں ہے کہ انہوں نے آپ ﷺ سے پوچھا کہ کسی کے دو شوہر ہوں تو وہ جنت میں کس کے ساتھ رہے گی؟آپ ﷺ نے فرمایا: اسے اختیار دیا جائے گا ، پس وہ اس شوہر کو اختیار کرے گی

جس نے دنیا میں اس کے ساتھ اچھے اخلاق کا برتاؤ کیا ہو، اور وہی اس کا جنت میں شوہر ہوگا، اے ام سلمہ! اچھے اخلاق والے دنیا اور آخرت کی بھلائی لے گئے۔(4) بعض حضرات نے یوں تطبیق دی ہے کہ اگر سب شوہر حسن خلق میں برابر ہوں تو آخری شوہر کو ملے گی ورنہ اسے اختیار دیا جائے گا۔اور اگر عورت کنواری ہو یعنی اس کا شادی سے پہلے ہی انتقال ہوگیا ہو ، یا شادی شدہ تو ہو ،لیکن اس کا شوہر جنتی نہ ہو تو جنت میں جس مرد کو بھی وہ پسند کرے گی، اس کے ساتھ اس کا نکاح ہوجائے گا، اور اگر موجودہ لوگوں میں کسی کو بھی پسند نہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک مرد جنت میں پیدا فرمائیں گے جو اس کے ساتھ نکاح کرے گا۔(23/ 367، ازواج رسول اللہ ﷺ، ام

سلمۃ، ط:مکتبہ ابن تیمیہ، القاہرہ)فقط واللہ اعلم