حضرت حلیمہ سعدیہ رضی الله تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ “میں جب مکہ معظمہ میں پہنچی اور حضور ﷺ کے گھر آئی تو میں نے دیکھا کہ جس کمرہ میں حضور ﷺ تشریف فرما تھے، وہ کمرہ سارا چمک رہا تھا. میں نے حضرت آمنہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے پوچھا کہ :” کیا اس کمرہ میں بہت سے چراغ جلا رکھے ہیں؟
” حضرت آمنہ رض اللہ تعالٰی عنہا نے جواب دیا : ” نہیں! بلکہ یہ ساری روشنی میرے لخت جگر پیارے بچہ (صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم) کے چہرے کی ہے ” حلیمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ : ” میں اندر گئی تو حضور ﷺکو دیکھا کہ آپ سیدھے لیٹے ہوۓ سو رہے ہیں، اور اپنی مبارک ننھی انگلیاں چوس رہے ہیں. میں نے ﷺ کا حسن جمال دیکھا تو فریفتہ ہو گئی اور حضور ﷺ کی محبت میرے بال بال میں رچ گئی۔حضرت حلیمہ سعدیہ رضی الله تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ “میں جب مکہ معظمہ میں پہنچی اور حضور ﷺ کے گھر آئی تو میں نے دیکھا کہ جس کمرہ میں حضور ﷺ تشریف فرما تھے، وہ کمرہ سارا چمک رہا تھا. میں نے حضرت آمنہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے پوچھا کہ :” کیا اس کمرہ میں بہت سے چراغ جلا رکھے ہیں؟حضرت آمنہ رض اللہ تعالٰی عنہا نے جواب دیا : ” نہیں! بلکہ یہ ساری روشنی میرے لخت جگر پیارے بچہ (صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم) کے چہرے کی ہے ”
حلیمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ : ” میں اندر گئی تو حضور ﷺکو دیکھا کہ آپ سیدھے لیٹے ہوۓ سو رہے ہیں، اور اپنی مبارک ننھی انگلیاں چوس رہے ہیں. میں نے ﷺ کا حسن جمال دیکھا تو فریفتہ ہو گئی اور حضور ﷺ کی محبت میرے
0 comments:
Post a Comment