Wednesday, 5 October 2022

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 10:32 am

اگر اپنے بچوں کی زندگی پیاری ہے تو حضورﷺکا یہ فرمان سن لیں - اسلامک گائیڈ آف لائف

حدیث مبارک میں آتا ہے کہ اپنے بچوں کو سات سال کی عمر میں نماز کی ترغیب دو اور جب وہ دس سال کے ہوجائیں، تو نماز نہ پڑھنے پر ان کی پٹ۔ائی کو، ایک بچہ دس سال کا ہے وہ اپنے والد کے ساتھ مسجد میں نماز کے لیے جاتا ہے، کبھی بچے کا والد نہیں ہوتا، تو بچہ نماز کے لیے اکیلے

مسجد چلا جاتا ہے،ب مسئلہ یہ آرہاہے کہ ایک دوسری حدیث ہے، جس میں بہت سی اور باتوں کے ساتھ یہ بات بھی ارشاد فرمائی گئی ہے کہ جب اندھیرا چھانے لگے، تو بچوں کر گھر سے باہر جانے سے روک دو، کیونکہ یہ وقت شی۔اطین کے پھیلنے کا وقت ہوتا ہے۔ جب کچھ وقت گزر جائے، تب بچوں کو باہر بھیج سکتے ہیں۔ اس حدیث کی رو سے بچہ مغرب کی نماز کے لیے گھر سے مسجد نہیں جاسکے گا۔ اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں۔اللہ تعالیٰ کا نام لینے سے انسان کو ہر طرح کی حفاظت بھی ملتی ہے ۔ جابر بن عبداللہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جب رات کا آغاز ہو یا جب شام ہوجائے تو اپنے بچوں کو روک لو گھر سے باہر نہ نکلنے دو کیونکہ اس وقت شی۔اطین پھیل جاتے ہیں۔

پھر جب رات کی ایک گھڑی گزر جائے تو انہوں چھوڑ دو اور دروازے بند کردو اس وقت اللہ تعالیٰ کا نام لو کیونکہ شی۔طان بند دروازے نہیں کھول سکتا ۔ اللہ تعالیٰ کا نام لیکر اپنے مشکیزوں کا منہ باندھو اور اللہ تعالیٰ نام لیکر اپنے برتنوں کو ڈھک دو ۔ خواہ کسی چیز کو چڑھائی میں رکھ کر ہی روکھ دو۔ اپنے چراغ سونے سے پہلے بجھا دیا کرو ۔ اس سے کیا پتا چلتا ہے کہ رات کو آخری کام جو کررہا ہوتا ہے چاہے کیسی بھی تھکاوٹ کیوں نہ ہو یہ کام وہ ہیں جو سب لوگ کرتے ہیں ان سب چیزوں پر بھی بسم اللہ پڑھنی چاہیے اس وقت بھی اللہ تعالیٰ کا نام لینا چاہیے ۔ بچوں کو اس وقت( اندھیرا چھانے کے) جو باہر جانے سے روکا گیا، یہ شی۔اطین و جن۔ات کے شر سے بچانے کے لیے ہے،

بچوں کے بارے میں یہ اندیشہ اس لیے ہوتا ہے کہ عام طور پر بچے پاکیزگی کا خیال نہیں رکھتے، ان کے ساتھ نج۔است لگی ہوتی ہے، جبکہ شیاط۔ین ایسے ہی موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں، جہاں گ۔ندگی ہو، اس کے ساتھ ساتھ شی۔اطین و ج۔نات کے شر سے بچاؤ کے جو ذکر و اذکار ہیں، بچوں میں ان کے پڑھنے کا بھی شعور نہیں ہوتا، اس لیے ان پر ج۔نات و شی۔اطین کا اثر پڑنے کا اندیشہ رہتا ہے


 

0 comments:

Post a Comment