Monday, 9 January 2023

Posted by Put Your Life On Islamic Way On 3:39 pm

ترکی میں سڑکیں نیلی اور مہمان ننگے پاؤں کیوں گھومتے ہیں؟ ترکی کے کچھ ایسی چیزیں جو دنیا کے دوسرے ممالک میں نہیں ہوتیں - اسلامک گائیڈ آف لائف

آج کل پورا پاکستان ارطغرل غازی کو ترکی سمجھتا ہے جبکہ ترکی درحقیقت خوبصورت موسموں اور حسین مناظر سے بھرپور جگہ ہے۔ خوبصورت سرزمین کا حامل ترکی صرف مناظر کے اعتبار سے ہی خوبصورت نہیں بلکہ یہاں کے لوگ بھی بہت اچھی عادات کے حامل ہیں۔ قدیم اور جدید تہذیبوں کے حسین امتزاج رکھنے والی معاشرت ترکی کے لوگ کئی ایسی عادات کے حامل ہیں جن کے بارے میں صرف اسی وقت پتہ چل سکتا ہے جب کہ کوئی خود جا کر اس ملک کے لوگوں سے ملے-

مہمانوں کے لیے علیحدہ جوتے ہوتے ہیں
ترکی کے لوگ اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں لیکن ان کے گھر میں جب مہمان آتے ہیں تو وہاں یہ سختی سے یہ اصول ہے کہ جو بھی مہمان گھر میں آئے گا اس کو اپنے جوتے گھر سے باہر اتار کر گھر میں جانا ہوگا۔ گھر سے باہر ان کے جوتے حفاظت سے رکھنے کے لیے خصوصی جگہ بنائی جاتی ہے۔ اور گھر کے اندر ان مہمانوں کے لیے علیحدہ جوتے ہوتے ہیں جو ان کو پہننے کے لیے پیش کیے جاتے ہیں۔

سیاہ اور سفید دونوں رنگت کے حامل لوگ خوبصورت ہوتے ہیں
ترکی دنیا کا واحد ملک ہے جس کی سرحدیں دو براعظموں سے ملتی ہیں ۔ ایشیا اور یورپ کو آپس میں جوڑنے والا یہ ملک بیک وقت مشرقی اور مغربی خوبصورتی کا امتزاج ہے۔ یہاں پر سفید رنگت اور سنہری بالوں کے ساتھ نیلی آنکھوں والے لوگ اگر خوبصورت مانے جاتے ہیں تو اسی وقت میں گندمی رنگت، سیاہ بال اور سیاہ آنکھیں بھی اس ملک کے لوگوں میں پائي جاتی ہیں یعنی یہاں صرف سفید رنگت والے ہی نہیں بلکہ گندمی رنگت والے بھی خوبصورت کہلائے جاتے ہیں-

ترکی کے مرد کھیلوں کے شوقین ہوتے ہیں
ترکی مرد ویسے تو دیکھنے میں بہت اسمارٹ اور خوبصورت ہوتے ہیں لیکن ایک خاص بات جو ان میں پائی جاتی ہے وہ ان کا اسپورٹ مین ہونا ہوتا ہے۔ اور یہ قدر ہر مرد میں مشترک ہوتی ہے کہ وہ کسی نہ کسی کھیل کے شوقین ہوتے ہیں اور عام طور پر زیادہ تر لوگ اگر گیم کھیل نہ بھی سکیں تو دیکھنے کے شوقین ضرور ہوتے ہیں-
سیاحوں کے لیے ان کے دل کھلے ہوتے ہیں
ترکی کا شمار دنیا کے بڑے سیاحت کے مراکز میں ہوتا ہے۔ اور اس کا ایک سبب اگر اس کی خوبصورتی ہے تو دوسرا بڑا سبب یہاں کے لوگوں کا رویہ بھی ہے۔ یہاں کے لوگ سیاحوں کی عزت اور مہمانداری دل و جان سے کرتے ہیں اور دنیا کے دوسرے حصوں کی طرح سیاحوں سے پیسے لوٹنے پر یقین نہیں رکھتے اس کے بجائے وہ سیاحوں کو خود ایسے طریقے بتاتے ہیں جس کے ذریعے وہ اپنے پیسے بچا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بیرون ملک سے آئے ہوئے بچوں کے ساتھ ان کی شفقت مثالی ہوتی ہے اور ہر ملنے والا بچہ ان بچوں کو چاکلیٹ اور دوسری چیزوں کی صورت میں لازمی تحائف دیتا ہے-

ترکی میں سڑکوں کا رنگ نیلا ہوتا ہے
ترکی کی سڑکیں دوسرے ملکوں کی طرح سیدھی نہیں ہوتی ہیں اس کے برخلاف یہ روڈ اس ملک کے لینڈ اسکیپ کی وجہ سے بہت آڑے ترچھے ہوتے ہیں اور ان پر گاڑی چلانا آسان کام نہیں ہوتا- اس کے ساتھ ساتھ ترکی میں اب روڈ کا رنگ نیلا کیا جا رہا ہے تاکہ واضح طور پر دیکھا جا سکے ایسے روڈ دیکھنے والوں کی آنکھوں کو بہت ہی خوبصورت لگتے ہیں۔

ترکی بلیوں کی جنت ہے
ترکی کے لوگ بلی سے بہت محبت کرتے ہیں اور زیادہ تر گھروں میں بلی کو پالتو جانور کے طور پر پالا جاتا ہے اور لوگ اپنے اس پالتو جانور کو بہت پیار سے رکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ یہاں کے فائيو اسٹار ہوٹلوں میں بھی بلی کے لیے علیحدہ گھر موجود ہوتے ہیں جہاں مہمانوں کی پالتو بلیوں کو بہت پیار سے رکھا جاتا ہے-

ترکی کے لوگ سالگرہ نہیں مناتے ہیں
ترکی کے اندر جانے کے بعد آپ کو اندازہ ہوگا کہ اس ملک میں کسی تہوار کا مطلب چھٹی نہیں ہوتا ہے یہاں تک کہ یہ لوگوں میں ایک دوسرے کو سالگرہ بھی وش نہیں کرتے ہیں اور ان کے نزدیک زندگی کا یہ خاص دن بھی عام دنوں کی طرح ہوتا ہے-

چائے ان کا قومی مشروب ہے
ترکی کے لوگ بہت زیادہ چائے پیتے ہیں اور چائے پینے کے لیے ان کو کسی خاص وقت یا موقع کی ضرورت نہیں ہوتی ہے وہ ہر وقت چائے پینے کے لیے تیار رہتے ہیں اور چائے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی چائے کی باقاعدہ طور پر دعوتیں ہوتی ہیں- جس میں لوگوں کو چائے پینے کے لیے مدعو کیا جاتا ہے اور مہمانوں کو بہت اہتمام کے ساتھ چائے پلائی جاتی ہے-

شادی کے موقع پر پھول نہیں ہوتے
ترکی میں شادی کے موقع پر پھول کہیں بھی نظر نہیں آتے ہیں۔ حالانکہ اس موقع پر دنیا بھر میں پھول لازمی موجود ہوتے ہیں جب کہ ترکی کے اندر شادی کے موقع پر دیگر ہنگامے تو نظر آتے ہیں لیکن پھولوں کی کمی محسوس ہوتی ہے-


 

Please Like, Subscribe, and Follow Me!

Youtube:     Islamic Guide of Life 
                    Al-Sirat Voice
                    Islamic Apps

0 comments:

Post a Comment